Barish Rain Urdu Poetry
ہمیں کیا معلوم تھا کہ
ہمیں کیا معلوم تھا کہ
یہ موسم یوں رو پڑے گا
ہم نے تو آسماں کو بس
اپنی داستان سنائی ہے
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہے
جاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی
کل ہلکی ہلکی بارش تھی
کل ہلکی ہلکی بارش تھی
کل سرد ہوا کا رقص بھی تھا
کل پھول بھی نکھرے نکھرے تھے
کل ان میں آپکا عکس بھی تھا
کل بادل کالے گہرے تھے
کل چاند پہ لاکھوں پہرے تھے
کچھ ٹکڑے آپ کی یادوں کے
بڑی دیر سے دل میں ٹھہرے تھے
کل یادیں اُلجھی اُلجھی تھیں
کل تک یہ نہ سلجھی تھیں
کل یاد بہت تم آئے تھے
کل یاد بہت تم آئے تھے
0 Comments